Add Poetry

مری داستاں میں یہ عام ہےجو تھے آسرا ہوئے اجنبی

Poet: SN Makhmoor By: SN Makhmoor, Karachi

مری داستاں میں یہ عام ہےجو تھے آسرا ہوئے اجنبی
وہ ہی راستے جو تھے گھر تلک ہوئے بے وفا ہوئے اجنبی

میں بھٹک رہا ہوں جہان میں، مرے دل! یہاں یہ نیا نہیں
ہوئے گم یہاں سبھی قافلے وہ جو ناخدا ہوئے اجنبی

یہ ہی سلسلے رہے ہم سفر یہ ہی تذکرے سنے ہر جگہ
کہیں اجنبی ہوئے آشنا کہیں آشنا ہوئے اجنبی

مرا کون تھا مرا کون ہے مرے حال نے یہ بتا دیا
جو مصیبتوں نے جکڑ لیا مرے ہم نوا ہوئے اجنبی

میں ضرورتوں میں جو گھر گیا ، ہوا دربدر، ہوا خاک سا
وہ جو حوصلے تھے چٹاں کبھی وہ ہی سورما ہوئے اجنبی

یہ ہی حال ہے، یہ رواج ہے کہ جہان کا یہ مزاج ہے
یوں ہی مفلسی کے سبب یہاں سبھی آشنا ہوئے اجنبی
 

Rate it:
Views: 483
12 Mar, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets