مقدر کئی موڑ لاتی

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

مقدر کئی موڑ لاتی
ڈگر پر کہاں چھوڑ جاتی
بنا دکھ کسے چین ملتا
کہانی یہی سب کی رہتی
کبھی نیک بختی رہے تو
کبھی یہ بری سمت چلتی
طبیعت پریشاں ہمیشہ
طمع و حرص کو ہی مچلتی
خیالات میں چھائی ثروت
خماری کی عادت سی لگتی
پرکھ کر قدم بھی اٹھانا
بھنک گر لگے، مات ہوتی
وفا کے یہ بھی جال ناصر
اداؤں سے باتیں بناتی

Rate it:
Views: 286
05 Jan, 2021