میری آمد کا جب تُم نے سنا ہوگا
دوپٹے کا پلو منہ میں دیا ہوگا
اک شریر سی مسکراہٹ پھیلی ہوگی
اور تُو جزبات کی رُو میں بہکی ہوگی
بات کرنے کے بہانے تراشے ہونگے
مٹے دل کے سب خراشے ہونگے
پاکیزہ ترے من نے تجھے شرمایا ہوگا
اورملن کی لگن نے تجھے تڑپایا ہوگا
بے چینی کا عالم کیا خوب نرالا ہوگا
میری آمد کا وُہ لمحہ کتنا پیارا ہوگا
احساس کی چادر میں تُم نے چھپا لیا
مجھ کو، مجھ ہی سے تُم نے چُرا لیا