موسم گل بھی طرح دار ہوا کرتا تھا جب کبھی پیار کا اظہار ہوا کرتا تھا میں اسی موڑ پے بیٹھا ہوں جہا ں سے ہر روز آتے جاتے تیرا دیدار ہوا کرتا تھا تاکہ تو آئے عیادت کو ہما ری ہر روز میں یہی سوچ کر بیمار ہوا کرتا تھا