Add Poetry

مُجھے خَبَر ہی کہاں تھی کہ وه جَفا دے گا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

مُجھے خَبَر ہی کہاں تھی کہ وه جَفا دے گا
مِری اُمید کے سارے دِیۓ بُجھا دے گا

وہ میرے نام کرے گا یہ ہِجر کا موسم
اور اِس طَرح سے مِری زِندگی رُلا دے گا

میں اُس سے کیسے مسیحائ کی اُمید رَکھوں
جو میرے دَرد کی شِدت کو اور ہَوا دے گا

پتا چلا کہ مُجھے دوست ٹِھیک کہتے تھے
کہ دیکھنا وہ تُجھے ایک دِن بُھلا دے گا

ہے رَسم میرے شہر کے ہَر ایک باسی میں
نہ کام آۓ کوئ تو وہ بَدُعا دے گا

یہ میرے دِل میں اَبھی تَک گُمان زِنده ہے
وہ میرے بام پہ دَستَک کبھی تو آ دے گا

مُجھے یقیں ہی نہیں آتا آج تَک باقرؔ
وہ دِل سے نام و نشاں تَک مِرا مِٹا دے گا

Rate it:
Views: 246
10 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets