تیری بانہوں کے حصار کو توڑ کر
وہ خوشیاں جو میرا مقدر تھیں
ان سے منہ موڑ کر
سنہری مستقبل کا خواب
اپنی پلکوں پہ سجا کے نکلا تھا
اک انجانے سفر پہ
کسی ان دیکھی منزل کی طرف
اک مدت بعد اپنے نصیب کے ہاتھوں
سب کچھ گنوا کے جو میں لوٹا تو
اس کی آنکھیں میری منتظر تھیں
مگر وہ میرا نا تھا