مہتاب جیسا چہرہ

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAM

کیا کہوں میرا انتخاب کیسا ہے
اس کا چہرہ مہتاب جیسا ہے

جب وہ روٹھ جاتا ہے مجھ سے
پھر ہر لمحہ لگتا عذاب جیسا ہے

میں جب بھی دیکھ لوں اسے
میرے لیے وہ پل خواب جیسا ہے

اس سے ایک گھڑی کا بچھڑنا
وہ سمے ہوتا عتاب جیسا ہے

مجھے اس کو پڑھنے کی کیا حاجت
میرے لیے وہ کھلی کتاب جیسا ہے

Rate it:
Views: 561
20 Dec, 2008