مہک رہا ہے فضاؤں میں پیار کا موسم
اداس کرنے لگا ہے بہار کا موسم
ترے لبوں کے گلابوں سے دور ہوں کتنا
تری نظر کی شرابوں سے دور ہوں کتنا
کب آئے گا مرے دل کے قرار کا موسم
اداس کرنے لگا پھر بہار کا موسم
لبوں پہ پیار کے نغمات آج سجنے لگے
ہر ایک سمت فضاؤں میں ساز بجنے لگے
آ لوٹ جائے نہ رک کے ستار کا موسم
اداس کرنے لگا پھر بہار کا موسم
ہوں بے قرار جھلک ایک بار دکھلا جا
محبتوں کو لیے میری دلربا آ جا
ستا رہا ہے ترے انتظار کا موسم
اداس کرنے لگا پھر بہار کا موسم
مہک رہا ہے فضاؤں میں پیار کا موسم
اداس کرنے لگا پھر بہار کا موسم