تم نے آہو چشم سے بہتا دریا دیکھا تو ہوگا
کوئ چہرہ تمہیں کبھی اپنا چہرہ لگا تو ہوگا
تم نے خاموشی کی زباں کو سمجھا تو ہوگا
کبھی آہ سوزاں کو شب تاریکی میں سنا تو ہوگا
میرا تم سے کیا ہے رشتہ ؟
کبھی تم نے سوچا تو ہوگا
غم ہحراں میں کسی کے غم کو جانا تو ہوگا
کرب میں کسی کے اپنا کرب یاد آیا تو ہوگا
درد بھرا گیت تم کو سانجھا لگا تو ہوگا
کسی کہانی کےانجام میں اپنا انجام نظرآیا تو ہوگا
میرا تم سے کیا ہے رشتہ؟
کبھی تم نے سوچا تو ہوگا
ہاں مجھے بھی اکثر یہ خیال آ یا ہے
درمیاں ہمارے اس رشتے کا نام کیا ہوگا ؟
خوشی اپنی سہی زباں غم کی تو ایک ہے
کسی آنکھ میں چھپا درد کبھی اپنا لکا تو ہوگا
درمیاں ہمارے ہے ا نسانیت کا رشتہ
درد کسی کا جو جانے وہ اپنا ہی تو ہوگا