Add Poetry

میری آرزو اب تک ہے چاہت لیئے چلا نہ پائے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

میری آرزو اب تک ہے چاہت لیئے چلا نہ پائے
تیری یاد بھی کیا یاد تھی بس بے وجہ بھلا نہ پائے

اُن خطوں میں لفظوں سے کوئی آہٹ سنی تھی
آندھیاں کتنی تیز آئی مگر انہیں اڑا نہ پائے

میں ماہتاب تھا مرگیا تیری حسرت کا حساب لیکر
اٹھی کوئی شرط آج کہ میرا دل ہے سزا نہ پائے

ہم ان آنکھوں میں رہے تو بھی اشکوں کی طرح
اسی نظر سے گرے یوں کہ آج تک اٹھا نہ پائے

ناداری کے ساتھ ہم صنوبر کے پیاسے بھی تھے
سمندر کو کس کی بے رخی کہیں اور بہا لے جائے

حیات نہ جانے کس وسعت تک زندہ رکھے گی
وقت کی رفتار سے لوٹنا کہیں موت ہو نہ جائے

 

Rate it:
Views: 281
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets