میری آنکھوں میں پہلے خواب رہتے تھے
اس کےبعد ان میں تمہارے سراب رہتے تھے
دن بھر میرے انتظار میں بےقرار رہتےتھے
یادہو گا کہ کبھی ان میں جناب رہتےتھے
دھیرےدھیرےوہ غنچے مرجھانے لگے
تیری یادوں سےجو شاداب رہتےتھے
ہم لوگ تیرے اشکوں کی صورت تھے
تیری آنکھوں میںبن کرآب رہتےتھے
ہمہیں توآج بھی وہ سب یاد ہے جاناں
جب ہمہیں ملنے کو تم بےتاب رہتےتھے