میری خاموشی کو تم تو نہ سمجھ پاؤ گے
میرے یہ ضبط کو سمجھو تو تڑپ جاؤ گے
آزمائش سے کبھی نہ کوئی بچ پائے گا
ضبط کے ہی تو مطابق صلہ تم پاؤ گے
جو ہو جاہل تو زباں اس کی چلے گی ہر دم
جو ہو عاقل تو اسے پُر سُکُوں ہی پاؤ گے
کوئی ٹیلے پہ اکڑ کر نہ تو چڑھ سکتا ہے
یوں تو جھک کر کبھی پربت پہ پہنچ جاؤ گے
کوئی انداز بیاں ایسا کہ دل کو بھائے
جو نہ اخلاص ہو تو منہ کی ہی بس کھاؤ گے
درد ہونے پہ اثر کوئی کبھی روتا ہے
درد کے بڑھنے پہ خاموش ہی ہو جاؤ گے