میری راہ میں تو نشان منزل بھی نہیں

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujrat

ابھی تو خود کو بھی آزمایا نہیں
ابھی تو تجھ کو بھی بھول پایا نہیں

ابھی تو رنگ باقی خزاں کے ہیں
عجیب موسم یہ دل و جاں کے ہیں

میری راہ میں تو نشان منزل بھی نہیں
تم کو بھلائے میرے پاس ایسا دل بھی نہیں

ابھی تو مزہ تیرے انتظار میں ہے
لہو کا رنگ اجڑی ہوئی بہار میں ہے

میں تھک گیا ہوں غم دوراں مجھے سونے دو
نہ ستا اے غم جاناں مجھے سونے دو

Rate it:
Views: 886
19 Aug, 2009