تنہا زندگی میں وحشت بہت ہے میرے جیون میں خلوت بہت ہے میرا دل تمیں بہت یاد کرتا ہے چلے آؤ اب ہمیں فرصت بہت ہے تنہائی مجھےکاٹنےکودوڑتی ہے اب مجھےتمہاری ضرورت بہت ہے اسی لیےغم تعاقب میں رہتےہیں اصغر کومسکرانےکی عادت بہت ہے