میرے بارے جو کوئی سوال پوچھے تو ٹال دینا
میرا تجھ سے جو کوئی حال پوچھے تو ٹال دینا
جواب تُو نہ دے پائے گی میں جانتا ہوں
اگر کوئی تجھ سے ترے اعمال پوچھے تو ٹال دینا
محبت کی ہر نشانی مٹانے کے بعد اگر کوئی
کہاں ہے وہ ریشمی رومال پوچھے تو ٹال دینا
کسی راہ گزر سے اُلجھنے کی کوشش نہ کرنا
کوئی محبت میں ترے احتیال پوچھے تو ٹال دینا
تُو بھی تنہا میں بھی تنہا یہ اچھا نہیں
مگر کوئی اب جو احوال پوچھے تو ٹال دینا
اس حادثے کے بعد سوال اُٹھے گے
ہوئے کیسے عاشق وہ پامال پوچھے تو ٹال دینا
کہی بہہ نہ جائے اشک ترے صبر کو توڑ کے
کون ہے یہ شاعر نہال پوچھے تو ٹال دین