میرے خیالوں کی تصویر بن کے آئے ہو
میری قسمت میری تقدیر بن کے آئے ہو
میرے آنچل کو ستاروں سے سجانے والے
میری دولت میری جاگیر بن کے آئے ہو
جو میرے دل کے آر پار گزر جاتی ہے
وہ چمکتی ہوئی شمشیر بن کے آئے ہو
جو میرا مقدر میرے حوالے کر دے
میرے ہاتھوں کی وہ لکیر بن کے آئے ہو
میری آہ و فغاں سن کے مسکرانے والوں
بتاؤ آج کیوں دل گیر بن کے آئے ہو
میرے دل کو خیرات خار بخشنے والوں
آج درگاہ پہ کیوں فقیر بن کے آئے ہو