میرے ذہن میں تیرا ہی خیال ہے
دل میں تیری جدائی کا ملال ہے
تم سے دور رہ کر بھی جی رہا ہوں
اب مزید اور جینامیرےلیےمحال ہے
تیرے ہجر کے ساتھ جیے جا رہا ہوں
مگر میرے دل میں امید وصال ہے
مجھ سے بچھڑ کر کیسےجی رہےہو
اصغر کا تم سے اتنا ہی سوال ہے