میرے رستے میں

Poet: Arib Hashmi By: Arib Hashmi, Kharian

دل ہی دل ہو گئے دلدار میرے رستے میں
اب تو بکتے ہیں خریدار میرے رستے میں

وقفے وقفے سے جو اک بھیڑلگی رہتی ہے
منتظر ہوتے ہیں سردار میرے رستے میں

اپنے سر پر جسے یہ لوگ سجائے رکھیں
پڑی رہتی ہے وہ دستار میرے رستے میں

ایک ہی جست میں تجھ تک میں پہنچ سکتا ھوں
تیرے گھر کی ہے جو دیوار میرے رستے میں

شہر سے دور کہیں دشت میں جانا چاہوں
لیکن آجاتا ہے بازار میرے رستے میں

جیسے ہی مجھ کو مسیحا ہوں سمجھتے آرب
پڑے رہتے ہیں یہ بیمار میرے رستے میں
 

Rate it:
Views: 473
14 Apr, 2015