میرے ساتھ تم بھی دعا کرو
یوں کسی کے حق میں برا نہ ھو
کھیں اور ھو نہ یہ حادثہ
کوئی راستے میں جدا نہ ھو
سرے شام ٹھری ھوئی زمیں
جھاں آسماں ھے جھکا ھوا
اسی موڑ پہ میرے واسطے
وہ چراغ لیکے کھڑا نہ ھو
مری چھت سع رات کی سیج تک
کوئی آنسوؤں کی لکیر ھے
زرا بڑھ کر چاند سے پوچھنا
وہ اسی طرف سے گیا نہ ھو
وہ فرشتے آپ تلاش کریں
کھانیوں کی کتاب میں
جو برا کھیں نہ برا سنے
کوئی شخص ان سے خفا نہ ھو
وہ فراق ھو کہ ویصال ھو
تیری آگ مھکے گی ایک دن
وہ گلاب بن کے کھلے گا کیا
جو چراغ بن کے جلا نہ ھو