Add Poetry

میرے سانسوں میں یادداشت رہتی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

میرے سانسوں میں یادداشت رہتی ہے
اور آنکھوں میں اک کائنات رہتی ہے

اس نے شجاعت سے سب کچھ لے لیا
اب تو اپنے برہ کی باقیات رہتی ہے

تیرا ادراک ہی رہا اجڑنے کا سبب
مرکے بھی پیچھے کیا بات رہتی ہے

اس بھرے جہاں میں بچھڑا وہ سخی
پھر سے اس کی احتیاجات رہتی ہے

دکھ لینے کو ہی دل دے دیتے ہیں
یہی بڑی میری اخراجات رہتی ہے

اداؤں سے ادائیگی بھی ہے گھنیری
مزاج میں تو مفخرات رہتی ہے

 

Rate it:
Views: 303
05 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets