میرے سنگ بھی ذکرِوفا ہوگیا ہے
انہیں کا بس اب یہ جاں ہوگیا ہے
جو کلتک تھے انجانے، بیگانے ہم سے
انہیں سے مجھے کیوں وفا ہوگیا ہے
نہیں بھاتی آنکھوں کو کجھ بھی انکے بن
بن ان کے سنا جہاں ہو گیا ہے
کھویا رھتا ہوں انکے ہی یادوں میں ہرپل
یہ مجھ کو کیسا نشا ہو گیا ہے
جنہیں دیکھ کر جھینپ جاتی ہیں آنکھیں
انہیں کا تو کیوں، بتا ہوگیا ہے؟
کہاں ڈھونڈھیں، دیکھیں، ان کو پؔلک اب
کہ یہ دل ان پے فدا ہوگیا ہے