تو میرا خواب ہے
تو میرا خیال ہے
میرے دل میں چھپی
اک تو میری آس ہے
جسے میں مانگتا ہوں شام و سحر
ہاں ! ُتو وہی اک بات ہے
میرا دل بہت ویران ہے
تو جان کر بھی جاناں کیوں انجان ہے
میری خاموشی میں اک طوفان ہے
پھر بھی سجی لبوں پے مسکان ہے
میری راہ میں اک دیوار ہے
مگر تیرا تو راستہ صاف ہے
میرے لفظ ۔ لفظ میں تیری ذات ہے
نجانے تیری زندگی میں میری کیا اوقات ہے