جب تک دیکھا نہ تھا تجھے دنیا سے بے خبر تھا
دیکھا جو تجھے احساس ہوا میں ہی بے نظر تھا
تجھ کو پانے کی تمنا دل میں لئے آیا ہوں
دل میں بسالے مجھ کو دنیا کا مارا ہوں
ایک امید تیری نظر میں جاناں نظر آئے
ڈر ہے تجھ کو بھی نہ زمانہ چھین لے جائے
خدارا تو کبھی نہ مجھ سے ناراض ہونا
دنیا کی رونقوں میں جاناں کبھی نہ کھونا
میرا دل چاھتا ہے صنم صرف تجھے
اپنے سارے غم بس دے دے مجھے
میرے محبوب ۔ تو جو روٹھے تو زمانہ روٹھے
تجھ سے بچھڑ کر میری ھر سانس کا بندھن ٹوٹے
دل میں تجھے بسا کر جی لوں گا ھر موڑ پر
دستور ح زمانے کا چاھے دے ھزاروں ٹھوکر
میں اب تجھے یادوں کے جھرونکوں سے کھوسکتانھیں
تجھ سے بچھڑ کر ایک پل بھی سو سکتا نھیں
آجا ایک بار آئی تیری یاد ہے زیادہ
نہ بچھڑنے کا صائم تو نے کیا تھا وعدہ