تیرے خیال کے عکس سے آنکھیں چرانے لگی ہوں
نئے سروپ سے یہ جادو چلانے لگی ہوں
گئی راتوں کے لحافوں سے
تیرے لمس کی گرمی سلگانے لگی ہوں
جدائی کی سخت دھوپ کی اب تم چھاؤں بن جاؤ
گھٹا بن جاؤ میں ساری تلخیاں برسانے لگی ھوں
برسات کی رات پھر آئی ہے دیکھو صنم
میں اس رات کو کاجل بنا کر سجانے لگی ہوں