میں اپنی ذات کا کبھی اظہار نہیں کرتا

Poet: مرزا اسد By: مرزا اسد, faisalabad

میں اپنی ذات کا کبھی اظہار نہیں کرتا
شاید میں خود سے بھی پیار نہیں کرتا

کیا کھویا کیا پایا چھوڑو اب اس کو
میں تقدیر سے کبھی تکرار نہیں کرتا

دنیا کی عدالت میں خاموش رھتا ھوں
میں لفظوں سے کسی کو سنگسار نہیں کرتا

اپنے جذبوں کو چھپا رکھا ھے تہہ دل میں
میں اپنے جذبوں کا بیوپار نہیں کرتا

ھاتھوں کی لکیروں میں کیا لکھا سوچا نہیں
میں اب ان باتوں پر اعتبار نہیں کرتا

زندگی کا سفر گزر رھا ھے دھیرے دھیرے
میں دن مہینوں کا شمار نہیں کرتا

نہ دنیا سے شکوہ نہ کسی سے شکایت ھے
میں کسی سے بھی گلہ سرکار نہیں کرتا
 

Rate it:
Views: 545
28 Apr, 2015