میں بہت اچھا ،اچھا بن گیا ہوں
اب بُرا ،بہت برا بننا چاہتا ہوں
یہ راہ بہت کٹھن ،مشکل ہے
پیں اب تھکنا ،صرف تھکنا چاہتا ہوں
یہ بازی جیت کی ہے ،تو جیت کی سہی
میں اپنی جیت ہارنا چاہتا ہوں
بہت سمیٹ لیا خود کو
میں اب بکھرنا صرف بکھرنا چاہتا ہوں
آس کی دنیا میں جی لیا بہت
میں اپنی امید کھونا چاہتا ہوں
بہت سنبھال کے ،سنبھل کے چل لیا
میں اب ٹھو کر کھا کے گرنا چاہتا ہوں
پھول بن کے جی لیا ہوں بہت
میں اب خار بن کے جینا چاہتا ہوں
ہر کسی کے غم کا سہارا بن لیا بہت
اب میں بھی کسی کا آسرا چاہتا ہوں
بہت ہنس ہنس کے جی لیا ،فجر
میں اب کھل کے رونا صرف رونا چاہتا ہوں