میں جب سے آپ میں کھونے لگاہوں
معطر خواب سا ہونے لگا ہوں
میری مٹھی میں جتنے ہیں ستارے
جبین ناز میں بونے لگا ہوں
کہو تعبیر سے مجھکو نہ روکے
لپٹ کر خواب سےسونے لگا ہوں
اسی سے پھوٹے گی فصل بہاراں
ہنسی کے پردے میں رونے لگا ہوں
تپے صحراؤں کو سیراب کر لو
میں دامن یاد سے دھونے لگا ہوں