میں دوستی کے عجب موسموں میں رہتا ہوں

Poet: Smile Pain By: Smile Pain, jehlum

میں دوستی کے عجب موسموں میں رہتا ہوں
کبھی دعاؤں کبھی سازشوں میں رہتا ہوں

جو تم ذرا سا بھی بدلے تو جان لے لو گے
میں کچھ دنوں سے عجب واہموں میں رہتا ہوں

میں جس طرح سے کبھی دشمنوں میں رہتا تھا
اُسی طرح سے ابھی دوستوں میں رہتا ہوں

قدم قدم پہ ہیں بکھرے ہوئے نقوش میرے
میں تیرے شہر کے سب راستوں میں رہتا ہوں

کیا ہے فیصلہ جب سے چراغ بننے کا
میں اعتماد سے اب آندھیوں میں رہتا ہوں

تمہارے بعد یہ دن تو گزر ہی جاتا ہے
میں شب کو دیر تلک آنسوؤں میں رہتا ہوں

Rate it:
Views: 994
02 Mar, 2010