بہت ہی مدتوں کے بعد کھی تم لوٹ آؤگے
تم سالوں بعد آؤگے ہمارے بستی میں جانا
تمہیں جب یاد نہ آئے کہ میرا گھر کہاں پر تھا
میری چھوٹی سی جھونپڑی کو کبھی نہ ڈھونڈ پاؤگے
محلے میں تم آؤگے کسی بچے سے پوچھوگے
ادھر ایک شاعرہ جو تھی اسی کو ڈھونڈ رہا ہوں میں
کہاں رہتی ہے وہ ناداں اسے میں دیکھنے آیا ہوں
یہ بچہ جو جواب دیگا کچھ اسطرح سے بولے گا
ادھر ایک شاعرہ جو تھی کسی سے پیار کرتی تھی
ابھی تو وہ ہے دیوانی کسی ویران جگہ دیکھو
اسی گرمی کی شدت میں وہاں تم دیکھ پاؤگے
وہاں جب مڑ کے دیکھوگے نظر آؤں گی میں تم کو
تم ایسے بھاگ آؤگے گلے مجھ کو لگاؤگے
مجھے ماتھے پر چھوم کر تم کحبت سے یو دیکھوگے
تمہارے پاس سے اٹھ کر میں تم سے دور جاؤں گی
پکاروگے مجھے تم یوں اے میرے جان دلبرجان
کہاں تم جا رہی ہو اب،مجھے تڑپا رہی ہو اب
ابھی تو جان گیا ہوں میں تیری غزلیں تیرے الفاظ
تم پہے تو نہ ایسی تھی تمہیں کیا ہو گیا ہے اب
تمہیں مڑ کے میں دیکھوں گی ،تمہی سے پوچھ لوں گی میں
آخر تم کون ہو صحب یہاں کیا لینے آئے ہو
ارے مجھ کو تو پھر اس وقت تیری پہچان نہیں ہوگی
میں پاگل ہوچکی ہوں گی۔میں پاگل ہو چکی ہوں گی