میں کب تنہا ہوا تھا یاد ہوگا
Poet: ساحل By: ساحل, Quettaمیں کب تنہا ہوا تھا یاد ہوگا
تمہارا فیصلہ تھا یاد ہوگا
بہت سے اجلے اجلے پھول لے کر
کوئی تم سے ملا تھا یاد ہوگا
بچھی تھیں ہر طرف آنکھیں ہی آنکھیں
کوئی آنسو گرا تھا یاد ہوگا
اداسی اور بڑھتی جا رہی تھی
وہ چہرہ بجھ رہا تھا یاد ہوگا
وہ خط پاگل ہوا کے آنچلوں پر
کسے تم نے لکھا تھا یاد ہوگا
More Love / Romantic Poetry






