نئی محبتوں کو تم شمار کرو
Poet: hira By: hira, gojraنئی محبتوں کو تم شمار کرو 
 پرانی داستانوں میں کیا رکھا ہے 
 
 نازک پھولوں سے مہکار کرو 
 چبھتے کانٹوں میں کیا رکھا ہے
 
 چمکتی صبح کو تم بیدار کرو 
 دھندلی شاموں میں کیا رکھا ہے 
 
 نئے لفظوں کا تم شمار کرو 
 شکستہ ڈائرئیوں میں کیا رکھا ہے 
 
 حسیں راستوں سے آغاز کرو 
 تلووں کے چھالوں میں کیا رکھا ہے 
 
 جواں دھڑکنوں کو بےقرار کرو 
 اجاڑ حالوں میں کیا رکھا ہے 
 
 دل والوں سے تم پیار کرو 
 غم کے ماروں میں کیا رکھا ہے
More Love / Romantic Poetry






