نئے عنوان سے

Poet: fauzia By: fauzia, rahim yar khan

نہ میری فکر کرے گا نہ مجھے یاد کرےگا
نہ میرا ذکر کرے گا نہ میری بات کرےگا

اب وہ جس سے بھی ملاقات کرےگا
سخن کا آغاز کرےگا

انجاے میں نہ آجائے نام زباں پر کرےگا
محتاط لہجے میں بھی احتیاط کرےگا

فصل گل کا بھی نہ رہے منتظر دل اسکا
وہ ایسے بہاراں چہرے کا انتخاب کرےگا

راگ سنائے بھنورا نئی نویلی کلیوں کو
پژمردہ کلی کی خاطر کون بھلا پرواز کرےگا

لمحہ بھر کو مل جاو گےزندگی بھر ساتھ نہ دو گے
اک پل خوش کی خاطر عمر کون برباد کرےگا

Rate it:
Views: 414
27 May, 2015