Add Poetry

نامہءِ عشق میں تاثیرِ التجاٰ کیلئے

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

نامہءِ عشق میں تاثیرِ التجاء کیلئے
جگر کے خون سے لکھو ذرا وفا کیلئے

ہیں کان کب کے ترستے کرو تکلم کچھ
لبوں کو چاک کرو کہدو کچھ خدا کیلئے

طبیبِ عشق نے نسخہءِ وصل لکھا ہے
مجھے ملو تو سہی مرض کی دوا کیلئے

امیدِ دل ہے کہ اک بار دیکھ لوں تجھ کو
ہزار سجدے کئے بھی تو اس دعا کیلئے

حسین لوگ بڑے ناز سے ہی آتے ہیں
یہ پانچ شعر بہت کم ہیں التجاء کیلئے

Rate it:
Views: 447
28 Jul, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets