نام اس کا لیا تو الجھن سی ہو گئی
شاید ہمیں اس سے محبت سی ہو گئی
وہ کرتا رہا بدنام ہمیں لوگوں میں
ہمیں بھی مشہور ہونے کی عادت سی ہوگئی
بچھڑتے وقت کہنے لگا وہ مجھ سے
ہم کو تم سے پیار نہیں تھا بس شرارت سی ہو گئی
جو وہ بچھڑا تو فراز
دل کی دنیا میں جیسے قیامت سی ہو گئی