ناگریز حسرتوں کو سزائیں تم نے دی تھی
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiناگریز حسرتوں کو سزائیں تم نے دی تھی
 وہ بھٹکا مسافر جسے ادائیں تم نے دی تھی
 
 کوئی ستارا بن کے عرش میں اٹکا ہی رہا
 دو آنسو بہاکر یہ دعائیں ہم نے دی تھی
 
 ایک نگاہ اٹھنے پر میں نے دل دے دیا
 پھر تیرے اشکوں سے وفائیں ہم نے کی تھی
 
 توُ تَو منزلوں تک قیام ہی طلب کرتی رہی
 مگر تیری جستجو کو آنکھیں ہم نے دی تھی
 
 نہ تھی نوید کوئی تو رات بھر سکوں تو تھا
 اس طرح میری نیند کو کروٹیں کس نے دی تھی
 
 او قیاس کا وحشی! اب کیا حق بات کہیں
 کہ پُر آشوب میں آشائیں ہم نے رکھی تھی
 
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 