نظرمیں کوئی سما گیا ہے وہ جینا مجھےسکھا گیا ہے زخموں سےخون رستا رہتا ہے اپنی نظرکا ایسا تیر چلا گیا ہے میں اس کااحسان بھلا نہیںسکتا جواصغرجیسے کو شاعربنا گیا ہے