نظر کے راستے دل میں اتر جانے کی عادت ہے
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillنظر کے راستے دل میں اتر جانے کی عادت ہے
 مجھے یادوں کے دھاروں میں بکھر جانے کی عادت ہے
 
 ذرا ان سے کہو بنیاد اپنی تھام کر رکھیں
 میری وحشت سے دیواروں کو ڈر جانے کی عادت ہے
 
 کہاں ان کی نظر میں دلفریبی راہ کی ساقی
 پرندوں کو فقط اپنے ہی گھر جانے کی عادت ہے
 
 کبھی ہاتھوں میں دے کر ہاتھ جن راہوں میں پھرتے تھے
 اسے کہنا مجھے اب بھی ادھر جانے کی عادت ہے
 
 میرے الفاظ میں تیری وفا کا ذکر ہے اب بھی
 خیالوں کو حقیقت سے مکر جانے کی عادت ہے
 
 فقیہان شہر تم اپنی حدیں پاس ہی رکھو
 دل نادان کو حد سے گزر جانے کی عادت ہے
 
 نجانے ان لکیروں میں انہیں کیا جوگ ملتا ہے
 میری مٹھی میں تاروں کو ٹھہر جانے کی عادت ہے
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 