ہوگئی نفرت ہمیں زندگی کے ساتھ
دیکھ کر تجھے اک اجنبی کے ساتھ
ہو گئی دشمنی ہر ایک سے ہماری
ٹوٹ گیا ہے ناتا دوستی کے ساتھ
بسنے لگے ہیں اندھیروں میں ہم
جلایا تھا دل جو روشنی کے ساتھ
کر کے محبت ہم نے صنم سے
ظلم کیا بہت دل جانی کے ساتھ
خوش رہا کرتے تھے کتنا ہم شاکر
رہتے ہیں اب کس بے بسی کے ساتھ