۔۔۔لڑکا اور دوست۔۔۔
نقاب سے یوں نہ ہم کو دیکھو
تمھاری آنکھوں پہ مر رہے ہیں
پیے بنا اب نہ رہ سکیں گے
کہ جام نظروں کے بھر رہے ہیں
تمھاری شوخی بھری ادائیں
ہماراچپکے سے دل چرائیں
تمھاری قربت ہے ایک جادو
کبھی بھی تم سے نہ دور جائیں
کہیں جدا ہم سے ہو نہ جاؤ
اداس لمحوں سے ڈر رہے ہیں
نقاب سے یوں نہ ہم کو دیکھو
تمھاری آنکھوں پہ مر رہے ہیں
۔۔۔لڑکی اور سکھیاں۔۔۔
اجی بتائیں تو کیوں ہماری
حسین آنکھوں پہ مر رہے ہیں ؟
ہماری رنگیں اداؤں پر کیوں
جناب یوں آہیں بھر رہے ہیں ؟
ابھی تو چہرہ نہیں دکھایا
نقاب ہم نے نہیں ہٹایا
چھپا ہے پردے میں سارا جادو
ابھی تو پردہ نہیں اٹھایا
حضور اتنا بہت ہے جائیں
معاف ہم آج کر رہے ہیں
اجی بتائیں تو کیوں ہماری
حسین آنکھوں پہ مر رہے ہیں
ہماری رنگیں اداؤں پر کیوں
جناب یوں آہیں بھر رہے ہیں