یہ جو ہم میں تم میں فراق ہے
کسی اور کی نہیں سازشیں
کبھی روٹھنا کبھی بولنا.
یہ سبھی تمہاری ہیں خواہشیں
سب دوش تم کو ہیں میری جاں
یہ جفا نہیں، ہیں حقیقتیں
میری زندگی میں تو جب سے ہے
میری ہیں خذاں سے عداوتیں
تیرے حسن کو جو بیاں کریں
وہ کہاں ہم میں فصاحتیں
کھلے گیسو بولے ہیں حال شب
میں نہ چاہوں کچھ بھی وضاحتیں
تجھے چاہتے تو ہزار ہیں
اب کس پہ ہوتی ہیں رحمتیں
ڈوبا عشق رب میں،تو ملی حبیب
ہیں عبادتوں کی حلاوتیں