لبوں پے گیت تو آنکھوں میں خواب رکھتے تھے کھبی ھم بھی کتابوں میں گلاب رکھتے تھے ھوتا تھا جب ان کے آنے کا انتظار تو صبح شام کا بھت حساب رکھتے تھے