نگاہوں میں اداسی ہے چلے آؤ مرے محبوب
خذاں رت پھر سے چھائی ہے چلے آؤ مرے محبوب
تمہارے بن مری دنیا میں تنہائی کا موسم ہے
تمہاری یاد آئی ہے چلے آؤ مرے محبوب
وفائیں جب تمہارے نام کر دیں پھر گلہ کیا ہے
کیوں مجھ سے بے وفائی ہے چلے آؤ مرے محبوب
رکا ہے نہ رکے گا سلسلہ میری محبت کا
وفا کی قسم کھائی ہے چلے آؤ مرے محبوب
تمہاری ہو چکی ہوں میں زمیں اور آسمانوں پر
تو پھر بھی کیوں جدائی ہے چلے آؤ مرے محبوب
ہمیشہ آزماتے ہو مری سچی محبت کو
سدا الفت نبھائی ہے چلے آؤ مرے محبوب
تمہاری منتظر ہوں دیکھ لو اک بار تو ہمدم
محبت کی دہائی ہے چلے آؤ مرے محبوب