نہیں یار میرا رہا دوستو

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

نہیں یار میرا رہا دوستو
ملی پیار کی یوں سزا دوستو

مقدر برے تھے نہیں ساتھ وہ
خوشی سے ہوا ہے جدا دوستو

ملے رخم اپنوں سے کیسا گلہ
نہیں ہے کسی سے گلہ دوستو

نہیں دوست مخلص یہاں کوئی اب
زمانہ بہت ہے برا دوستو

نہیں بے وفا کوئی مجبوری ہے
لکھا خون سے خط ملا دوستو

بلایا ہے اس نے نہیں میں گیا
نہیں وقت مجھ کو ملا دوستو

مرے اپنوں کی سازشیں ساتھ تھی
مکاں میرا ایسے گرا دوستو

Rate it:
Views: 175
02 Jan, 2023
More Love / Romantic Poetry