نہ بڑھا ميرے درد دل کو مٹ جائے گی تيری ہستی
ہو جائيں گی ويران گلياں اجڑ جائے گی تيري بستی
ساقی تم نے پلا کر رہزنوں کے ساتھ لوٹا ہميں
مہ کش تھے نين ميرے اور مہ کشی تھی تيری مستی
تم تھے بيوفا مگر پھر بھی ميں نبھاؤں گا رسم وفا
اپنے ہاتھوں سے جلاؤں گا ميں تيری آرتھی
بچ کر طوفان سے خدائی کا دعویٰ نہ کرنا پاگل
ورنہ ساحل پہ آکر ڈوب جائے گی تيری کشتی