نہ جانے کب قسمت سےمجھےعدل ملےگا انتظار میں بیٹھا ہوں کب تیرانعم البدل ملےگا حسرتوں کےسبھی غنچےمرجھاتےجارہےہیں کس سےپوچھیں کب اپنی امید کا گل کھلےگا وعدہ ہےمرتےدم تک تجھےپیار کرتا رہوں گا یہ سلسلہ سانسوں کےساتھ مسلسل چلےگا