نہ سوچو کسی کا برا دوستو

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

نہ سوچو کسی کا برا دوستو
سبھی کا کرو تم بھلا دوستو

کرو دشمنی ختم وعدہ کرو
یہی ہے مری التجا دوستو

وفائیں کرو پیار الفت سے تم
کسی سے کرو مت دغا دوستو

خلوصِ محبت کرو عام تم
کرو ختم دل سے جفا دوستو

گناہوں سے سب کو بچائے خدا
یہی رب سے مانگو دعا دوستو

کریں گے سبھی کام نیکی کے ہم
نہ کوئی ہو ہم سے خطا دوستو

مرے اپنوں کی سازشیں ساتھ تھی
مکاں میرا ایسے گرا دوستو

دسمبر گیا جنوری ہے شروع
نیا سال پھر آ گیا دوستو

ستم ہوئے شہزاد نے یوں کہا
مرا کچھ نہیں ہے بچا دوستو

Rate it:
Views: 168
02 Jan, 2023
More Love / Romantic Poetry