نہ میں اسے سمجھہ سکی نہ وہ مجھے سمجھہ سکا شاہد میں اس زمانے سے آشنا نہ تھی نہ میں ھمنشیں تھی نہ وہ ھمنواہ وہ جی کر بھی جی نہ سکا میں مرکر بھی مر نہ سکی یہ وحشتوں کاسلسلہ اداسیوں کی زمین نہ رھا میرے سر پر آسمان نہ رھی پیروں تلے میری زمین