نہ وہ تم رہے نہ وہ ہم رہے
Poet: Engr. Muhammad Ahmad By: Muhammad Ahmad, Shanghaiنہ وہ تم رہے نہ وہ ہم رہے
غم تمھارے بھی نہ غم رہے
بکھری زلفیں, رنجیدہ لحن
اب کہاں میرے ہم دم رہے
کرتے کم بستی آدم کے درد
وہ مسیحا بھی اب کم رہے
دل میں کچھ پر زباں پہ کچھ اور
یاری کے دعوے بے دم رہے
ہجر یا وصل اور احمد ابہم
وصل میں کیوں بصر نم رہے
More Love / Romantic Poetry







