نہ پیار ملا نہ ہی یار ملایہی اپنی کہانی ہے
اسی پہ مرتےہیں پہچان جس سےپرانی ہے
اس کےلب و رخسارحوروں پریوں جیسے
چہرہ اس کا نورانی آنکھ اس کی مستانی ہے
جہاں میں پیار سےبڑھ کرکوئی دولت نہیں
باقی دنیا کی ہر شے یہاں آنی جانی ہے
وہ جو مجھ سےہزاروں میل دوربیٹھی ہے
میں نےاپنےدل کی بات اس تک پہنچانی ہے