تُم سے بڑھ کے کرنے والا پیار ملا ہے
وفا کے لئے مجھے اِک وفا دار ملا ہے
میرے غم میں رونے لگتا ہے وہ
ترے بعد مجھے اِک ایسا غمکھار ملا ہے
اب یہ عشق رنگ لائے گا ضرور
عشقِ بیمار کو اب عشقِ بیمار ملا ہے
اِک دوجے کا بڑا خیال رکھتے ہیں
دل کو تجھ سے اچھا دلدار ملا ہے
وہ میرا اور میں اُس کا ہوں
محبت کو میری سچا اب حقدار ملا ہے
تری طرح نہیں جاناں! جان لینے والا
نہال پے کرنے والا جان نثار ملا ہے